ایک مرتبہ میرے دیور سے کسی کی رجسٹری گم ہوگئی‘ بلکہ کسی نے جان بوجھ کر چرائی تھی وہ بیچارہ بہت پریشان‘ لاکھوں کی رجسٹری تھی‘ یہاں بھی اسی سورۂ نے کمال دکھایا‘ خود میرے دیور نے بھی پڑھی اور ہم سب نے پڑھی۔ تقریباً پانچویں دن کوئی لیٹربکس میں ڈال گیا۔
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!ایک مرتبہ ماہنامہ عبقری میں میں نےسورۂ الضحیٰ کا عمل پڑھا۔ محترم حضرت حکیم صاحب یہ سورۂ بہت ہی زبردست ہے اس سورۂ نے ہماری بہت سی مشکلات حل کی ہیں ۔ میرے شوہر نے ایک مرتبہ اپنے دفتر سے ایک ماہ کی چھٹی لی۔انہیں کچھ ضروری کام تھے مگر جب ایک ماہ کی چھٹی ختم ہوئی تو وہ ایک دن مزید چھٹی کرکے دفتر پہنچے تو ان کے افسر نے ان کو ایک دن کی چھٹی کی وجہ سے سزا کے طور پر دوسرے دفتر بھیج دیا اور رات کی ڈیوٹی لگادی‘ جب ہمیں پتہ چلا تو میں بہت پریشان ہوئی کہ اب کیا کریں تو مجھے کسی نے بتایا کہ سورۂ والضحیٰ71 مرتبہ پڑھ کر آسمان کی طرف منہ کرکے پھونک ماردینا۔ یہ سورۂ دلوں کو نرم کرتی ہے۔ محترم حضرت حکیم صاحب! آپ یقین کریں کہ میں نے پاگلوں کی طرح یہ سورۂ پڑھنی شروع کردی۔ برتن دھورہی ہوں‘کپڑے دھورہی ہوں بلکہ ہر وقت میری زبان پر بس یہ سورۂ جاری رہتی۔ وہ کہتے ہیں نا کہ اللہ تعالیٰ بندے کو اس کی طاقت سے زیادہ نہیں آزماتا۔ تقریباً ایک سال پورا میں نےپڑھی‘ ہمت نہیں ہاری کہ ایک دن جب میرے میاں شام کی ڈیوٹی کیلئے گئے تو وہ صاحب جنہوں نے سزا دی تھی خود گاڑی پر آئے اور میرے میاں کو واپس اپنی ڈیوٹی پر لے گئے۔ جب مجھے پتہ چلا تو اسی وقت شکرانے کے نفل پڑھے تو یہ ہے سورۂ والضحیٰ کا کمال۔ محترم حضرت حکیم صاحب! ایک مرتبہ میرے دیور سے کسی کی رجسٹری گم ہوگئی‘ بلکہ کسی نے جان بوجھ کر چرائی تھی وہ بیچارہ بہت پریشان‘ لاکھوں کی رجسٹری تھی‘ یہاں بھی اسی سورۂ نے کمال دکھایا‘ خود میرے دیور نے بھی پڑھی اور ہم سب نے پڑھی۔ تقریباً پانچویں دن کوئی لیٹربکس میں ڈال گیا اور رجسٹری میری دیور تک پہنچ گئی۔ یہ صرف اسی سورۂ کی وجہ سے اتنی بڑی پریشانی ختم ہوگئی۔ سبحان اللہ!(یاسمین‘ اٹک)
سورۂ قریش کا معجزہ
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! اللہ رب العزت سے امید ہے آپ اچھے اور عافیت سے ہونگے آپ کو اور آپ کے اہل وعیال اور مریدین کوسدا خوش رکھے۔ میں آج آپ کو سورۂ قریش کی کرامت سنانا چاہوں گا۔ چند دن پہلے 19 تاریخ کو میں نے ڈی آئی خان سے پشاور ایمرجنسی جانا تھا ‘ جب میں پشاور کی ٹکٹ لینے گیا انیس تو کیا بیس تاریخ کی ٹکٹ بھی نہ مل سکی۔ مگر جانا بہت ہی ضروری تھا۔ بیس تاریخ کو صبح آٹھ بجے اللہ کا نام لے کر اڈے پر پہنچا۔ چونکہ ان دنوں عید سر پر تھی اس لیے اڈے پر جاکر دیکھا تو عوام کا ایک سیلاب تھا‘ گاڑیوں کی چھت پر بھی لوگ بیٹھے ہوئے تھے۔ میں ایک طرف کھڑا ہوگیا ‘ گیارہ بار اول و آخر درود ابراہیمی اور درمیان میں اکتالیس بار سورۂ قریش پڑھ کر جب منشی کے پاس گیا تو وہاں حیران کن طور پر ایک واقف کار مل گیا‘ جس نے منشی کو کہا کہ رشید صاحب کو گیارہ بجے والی گاڑی میں جہاں جگہ مل جائے بٹھا دینا‘ بے شک فولڈنگ ہی ہو جبکہ اس وقت نو بجے تھے لیکن اللہ پاک نے اس سورۂ کی برکت سے مزید سہولت سے نوازا کہ وہیں ایک اور واقف کار مل گئے وہ مجھے اڈے کے منیجر کے پاس لے گئے اور منیجر سے بات کی تو انہوں نے مجھے گیارہ بجے والی گاڑی کی بجائے دس بجے والی گاڑی کی سیٹ نمبر پانچ پر بٹھا دیا جو کہ کوسٹر کا دل سیٹ ہوتی ہے۔ سفر آرام دہ تھا اور میں وقت پر پشاور پہنچ گیا اور اپنے تمام کام بخیرو عافیت نمٹالیے۔ محترم حضرت حکیم صاحب! مجھے اللہ پاک کی ذات پر یقین محکم تھا کہ وہ سورۂ قریش کی برکت سے میرا مسئلہ ضرور حل فرمائے گا اور ایسا ہی ہوا۔ اللہ تعالیٰ ہم سب پر اپنا کرم فرمائے ۔آمین!۔(محمد رشید‘ پشاور)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں